ٹرانس جینڈر کے بعد اوتھرکن!
اوریجنل خواجہ سرا نہیں، بلکہ کامل مرد ہوتے ہوئے خود کو عورت یا عورت ہوکر خود کو مرد ڈیکلیئر کرنے والے ٹرانس جینڈر کہلاتے ہیں۔ یہ تو پھر بھی بہرحال اپنے آپ کو انسان ہی سمجھتے اور باور کراتے ہیں۔ لیکن اب تو مغرب بالخصوص امریکا میں ایسا طبقہ بھی وجود میں آچکا ہے، جو خود کو انسان نہیں، جانور کہتا ہے۔ ایسے لوگوں کو Otherkin کہا جاتا ہے۔ دنیا میں ایسا پہلا شخص آج سے 32 برس قبل 1990ء میں امریکا میں نمودار ہوا۔ یہ جامعہ کینٹاکی Kentucky کا ایک طالب علم تھا۔ اب تو ان دو ٹانگوں والے جانوروں کی ایک پوری کمیونٹی وجود میں آچکی ہے اور Elfinkind Digest کے نام سے ان کی سب سے پرانی ویب سائٹ بھی ہے۔ یہ خود کو انسان ماننے سے انکاری ہیں۔ ان میں سے کچھ خود کو کتا، کچھ بلی، کچھ لومڑی اور بعض بھیڑیا کہتے ہیں اور حرکتیں بھی ایسی ہی کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے کئی پیجز ہیں، جن میں اپنے حیوانی تجربات اپ لوڈ کرتے ہیں۔ جبکہ کئی یوٹیوب چینلز بھی ہیں۔ یہ Dennis Avner نامی امریکی اوتھرکن کی تصویر ہے۔ جسے عالمی شہرت مل چکی ہے۔ یہ خود کو Stalking Cat کہتا ہے۔ اس لئے اس نام سے بھی مشہور ہے۔ یہ سب سے بہترین جانور بن کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کراکے عالمی اعزاز حاصل کرچکا ہے۔ بلی جیسا دکھنے کیلئے اس نے ہزاروں ڈالر خرچ کئے۔ پھر بلی بن کر رہنے لگا۔ یعنی ایک ہاروڈ ویئر اسٹور کے عقب میں بلی کے دڑبے میں تاکہ چوہوں کا شکار کر سکے۔ اسٹور کے مالک ڈیو ڈیلی کے مطابق میں نے اسٹالنگ کیٹ کو اسٹور کے پچھلے حصے میں رہنے کی اجازت دی ہے تاکہ گھسنے والوں کو روکا جا سکے۔ پھر نومبر 2012ء میں اس کا انتقال ہوگیا۔ تو ٹرانس جینڈر کو ابتداء ہی سمجھیں۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔ یہ ہے مغربی تہذیب کا اصل چہرہ، جسے اللہ نے اشرف المخلوقات بنایا، وہ اس پر راضی نہیں۔ ایک اور شخص کتا بن کر زندگی گزارتا ہے، اس کا ذکر الگ پوسٹ میں۔
تحریر : ضیاء چترالی
#AmendTransgenderAct
#SayNoToTransgenderBill
#ٹرانس_جینڈر_ایکٹ_نامنظور