ایک دلچسپ واقع
مولانا رومیؒ ایک حکایت لکھتے ہیں کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں ایک شکاری نے نر کبوتر کا شکار کیا جس پر مادہ کبوتر نے انصاف کے لیے حضرت سلمان علیہ السلام کے دربار میں حاضر ہو کر شکاری کے خلاف شکایت کی۔ حضرت سلمان علیہ السلام نے شکاری کو بلایا اور پوچھا کہ نر کبوتر کو تم نے کیوں مارا ہے؟
جواب میں شکاری نے کہا اے اللہ کے پیغمبر علیہ السلام کبوتر حلال ہے، اور ہمیں حلال شکار کی اجازت ہے تب میں نے یہ شکار کیا، اس میں غلط کیا ہے۔
شکاری کی بات سننے کے بعد کبوتر نے حضرت سلمان علیہ السلام سے عرض کی، اے اللہ کے پیغمبرعلیہ السلام مجھے اس پر اعتراض نہیں کہ اس نے میرے نر کبوتر کا شکار کیا، بلکہ اعتراض اس کی دھوکے بازی پر ہے کہ یہ شکاری کے لباس کے بجائے عام لباس میں آیا، اگر یہ شکاری کے لباس میں آتا تو ہم اپنی حفاظت کر سکتے تھے، لہذا اس نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا اس لیے اسے سزا ہونی چاہیے۔
#JUI, #Molana, #Fazl-ur-Rehman, #Diesel, #ulma
Perfect match
جواب دیںحذف کریں